بزرگ فرما گے ہیں کہ بچوں کی بد دعا قبول نہیں ہوتی اگر ہوتی ہوتی تو دنیا میں ایک بھی ٹیچر نہ ہوتا
ویسے اکثر ٹیچر تو ہوتے بھی ایسے ہیں کے ان کا ہونا نہ ہونا برابر ہے .ذرا کسی نے ٹیڑی آنکہ سے دیکھا اور نکل پڑیں بچوں کا بھوشھے بگاڑ نے
سچ پونچھیں تو میں کبھی بچہ تھا ہی نہیں اپنی نظر میں .ہمیشہ الٹی سیدی باتیں کرتا رہتا تھا بڑوں کی طرح ، مگر بددعا پھر بھی کبھی قبول نہیں ہوئی اور خاص طور سے ٹیچرز کے لیں تو کبھی بھی قبول نہیں ہوئی افسوس!!! ہاں یہ ضرور ہے کے اکثر جلاوطن ہو گے یا کسی اور پیشے سے منسلک ہو گے اور ٹیچنگ کو ہمیشہ کے لیں خیرباد کہدیا ...یا الله تیرا شکر .
No comments:
Post a Comment